قادرِ مطلق کی بارگاہ میں
یہ جانتا ہوں کہ کچھ نہیں ہے ، متاع علم و کمال میری
مگر یہ ہے تیری دسترس میں خذف کو موتی کا رنگ دیدے
عروج آئے وہ پستیوں پر ، بلند یاں بھی عرق عرق ہوں
خزاں کی ویران وسعتوں کو ، بہار کا جلترنگ دے ...
قادرِ مطلق کی بارگاہ میں

Categories:
قادرِ مطلق کی بارگاہ میں